ٹیوبرکلوسس (ٹی بی): وجوہات، علامات، بچاؤ اور علاج
ٹیوبرکلوسس (ٹی بی) ایک ایسی بیماری ہے جو صدیوں سے انسانیت کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ بیماری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں ایک بڑا صحتی مسئلہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، ٹی بی دنیا بھر میں موذی امراض میں سے ایک ہے، اور ہر سال لاکھوں افراد اس کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ پاکستان میں ٹی بی کی شرح تشویشناک حد تک زیادہ ہے، اور اس کے باوجود بہت سے لوگ اس بیماری کے بارے میں درست معلومات نہیں رکھتے۔ اس آرٹیکل میں ہم ٹیوبرکلوسس کی وجوہات، علامات، بچاؤ کے طریقے، اور علاج کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے تاکہ آپ اس بیماری سے آگاہ ہو سکیں اور اس کے خلاف حفاظتی اقدامات اٹھا سکیں۔
ٹیوبرکلوسس (ٹی بی) کیا ہے؟
ٹیوبرکلوسس، جسے عام طور پر ٹی بی کہا جاتا ہے، ایک متعدی بیماری ہے جو مائیکو بیکٹیریم ٹیوبرکلوسس نامی بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ بیکٹیریا عام طور پر پھیپھڑوں پر حملہ آور ہوتا ہے، لیکن یہ جسم کے دیگر حصوں جیسے کہ گردوں، ہڈیوں، اور دماغ کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ ٹی بی کی دو اقسام ہیں:
لیٹنٹ ٹی بی: اس حالت میں بیکٹیریا جسم میں موجود ہوتا ہے لیکن غیر فعال ہوتا ہے۔ مریض میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں، اور وہ دوسروں کو بیماری منتقل نہیں کر سکتا۔
ایکٹو ٹی بی: اس حالت میں بیکٹیریا فعال ہو جاتا ہے، اور مریض میں علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ یہ حالت دوسروں کے لیے متعدی ہوتی ہے۔
ٹی بی کی وجوہات
ٹی بی کا بنیادی سبب مائیکو بیکٹیریم ٹیوبرکلوسس بیکٹیریا ہے، لیکن کچھ عوامل ایسے ہیں جو اس بیماری کے پھیلاؤ اور شدت کو بڑھا سکتے ہیں:
غیر صحت مند ماحول: گنجان آبادی، ناقص ہوا کی نکاسی، اور صفائی کی کمی ٹی بی کے پھیلاؤ کو تیز کرتے ہیں۔
قوت مدافعت کی کمزوری: ایچ آئی وی/ایڈز، ذیابیطس، یا کینسر جیسی بیماریاں جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتی ہیں، جس سے ٹی بی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ناقص غذائیت: مناسب غذائیت نہ ملنے سے جسم کی قوت مدافعت کمزور ہو جاتی ہے، جس سے ٹی بی کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تمباکو نوشی اور شراب نوشی: یہ عادات پھیپھڑوں کو کمزور کرتی ہیں اور ٹی بی کے خطرے کو بڑھاتی ہیں۔
ٹی بی مریض کے ساتھ قریبی رابطہ: اگر آپ کسی ٹی بی مریض کے ساتھ رہتے ہیں یا اس کے ساتھ وقت گزارتے ہیں، تو آپ کو بھی ٹی بی ہونے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔
ٹی بی کی علامات
ٹی بی کی علامات اس بات پر منحصر ہوتی ہیں کہ بیکٹیریا نے جسم کے کس حصے کو متاثر کیا ہے۔ پھیپھڑوں کی ٹی بی کی عام علامات درج ذیل ہیں:
تین ہفتوں سے زیادہ کھانسی: اگر کھانسی تین ہفتوں سے زیادہ جاری رہے اور اس کے ساتھ بلغم بھی آئے، تو یہ ٹی بی کی علامت ہو سکتی ہے۔
خون آلود بلغم: کھانسی کے ساتھ خون آنا ٹی بی کی ایک واضح علامت ہے۔
وزن میں کمی: بغیر کسی وجہ کے وزن کم ہونا۔
بخار اور رات کو پسینہ آنا: ہلکا بخار اور رات کو پسینے آنا۔
تھکاوٹ اور کمزوری: مسلسل تھکاوٹ اور جسم میں کمزوری محسوس ہونا۔
سینے میں درد: سانس لیتے وقت یا کھانستے وقت سینے میں درد ہونا۔
اگر ٹی بی جسم کے دیگر حصوں کو متاثر کرے، تو علامات مختلف ہو سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، گردوں کی ٹی بی میں پیشاب میں خون آ سکتا ہے، اور دماغی ٹی بی میں سر درد اور دورے پڑ سکتے ہیں۔
ٹی بی کی تشخیص
ٹی بی کی تشخیص کے لیے درج ذیل ٹیسٹ کیے جاتے ہیں:
بلغم کا ٹیسٹ: بلغم کا نمونہ لے کر لیبارٹری میں جانچا جاتا ہے۔
چھاتی کا ایکس رے: پھیپھڑوں کی تصویر لے کر ٹی بی کی تشخیص کی جاتی ہے۔
ٹیوبرکلن جلد کا ٹیسٹ (TST): جلد کے نیچے ایک مادہ ڈال کر ردعمل دیکھا جاتا ہے۔
خون کے ٹیسٹ: خون کے نمونے لیے جاتے ہیں تاکہ بیکٹیریا کی موجودگی کا پتہ لگایا جا سکے۔
ٹی بی کا علاج
ٹی بی کا علاج ممکن ہے، لیکن اس کے لیے مریض کو باقاعدگی سے دوائیں لینا ضروری ہے۔ علاج کا دورانیہ عام طور پر 6 سے 9 ماہ تک ہوتا ہے۔ علاج کے دوران درج ذیل باتوں کا خیال رکھنا چاہیے:
دوائیں وقت پر لیں: ڈاکٹر کی تجویز کردہ دوائیں وقت پر اور مکمل کورس کے ساتھ لیں۔
غذائیت بخش غذا کھائیں: متوازن غذا کھائیں تاکہ جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہو۔
صفائی کا خیال رکھیں: کھانستے یا چھینکتے وقت منہ کو ڈھانپیں اور ہاتھوں کو صاف رکھیں۔
ڈاکٹر سے رابطہ رکھیں: علاج کے دوران ڈاکٹر سے باقاعدگی سے رابطہ کریں اور اپنی صحت کی صورتحال بتائیں۔
ٹی بی سے بچاؤ کے طریقے
ٹی بی سے بچاؤ کے لیے درج ذیل اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں:
بی سی جی ویکسین: بچوں کو بی سی جی ویکسین لگوائیں، جو ٹی بی سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
صحت مند طرز زندگی: متوازن غذا کھائیں، ورزش کریں، اور تمباکو نوشی سے پرہیز کریں۔
ماحول کو صاف رکھیں: گھر اور کام کی جگہ کو صاف اور ہوا دار رکھیں۔
ٹی بی مریض سے احتیاط: اگر آپ کسی ٹی بی مریض کے ساتھ رہتے ہیں، تو ماسک پہنیں اور ہاتھوں کو صاف رکھیں۔
ٹی بی کے بارے میں غلط فہمیاں
ٹی بی کے بارے میں کچھ غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں، جنہیں دور کرنا ضروری ہے:
ٹی بی صرف غریبوں کی بیماری ہے: یہ بات درست نہیں ہے۔ ٹی بی کسی کو بھی ہو سکتی ہے، چاہے وہ امیر ہو یا غریب۔
ٹی بی لاعلاج ہے: ٹی بی کا علاج ممکن ہے، لیکن اس کے لیے مریض کو باقاعدگی سے دوائیں لینا ضروری ہے۔
ٹی بی صرف پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے: ٹی بی جسم کے دیگر حصوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
پاکستان میں ٹی بی کی صورتحال
پاکستان دنیا بھر میں ٹی بی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ ہر سال ہزاروں افراد اس بیماری کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات میں غربت، ناخواندگی، اور صحت کی سہولیات کی کمی شامل ہیں۔ حکومت اور غیر سرکاری تنظیمیں ٹی بی کے خلاف بیداری مہم چلا رہی ہیں، لیکن ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
آخر میں
ٹیوبرکلوسس ایک سنگین بیماری ہے، لیکن اس سے بچاؤ اور علاج ممکن ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس بیماری کے بارے میں آگاہی پھیلائیں اور صحت مند طرز زندگی اپنائیں۔ اگر آپ یا آپ کے قریبی افراد میں ٹی بی کی علامات ظاہر ہوں، تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ یاد رکھیں، ٹی بی کا بروقت علاج نہ صرف آپ کی زندگی بچا سکتا ہے بلکہ دوسروں کو بھی اس بیماری سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
مزید معلومات کے لیے اپنے قریبی ہسپتال یا صحت مرکز سے رابطہ کریں۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں