اشاعتیں

ہائی بلڈ پریشر لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ہائی بلڈ پریشر: ایک جامع تعارف

تصویر
  ہائی بلڈ پریشر، جسے ہائیپرٹینشن بھی کہا جاتا ہے، ایک عام طبی حالت ہے جو دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو متاثر کرتی ہے۔ یہ حالت دل، شریانوں اور دیگر اعضاء پر دباؤ ڈال کر سنگین صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ اس مضمون میں ہم ہائی بلڈ پریشر کے تمام پہلوؤں پر تفصیل سے بات کریں گے، جس میں اس کی علامات، تشخیص، وجوہات، علاج اور اس کے ساتھ زندگی گزارنے کے طریقے شامل ہیں۔ ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟ ہائی بلڈ پریشر اس وقت ہوتا ہے جب خون کی شریانوں پر دباؤ معمول سے زیادہ ہو جائے۔ بلڈ پریشر کو دو نمبروں سے ماپا جاتا ہے: سیسٹولک پریشر:  یہ وہ دباؤ ہے جو دل کے دھڑکنے کے دوران شریانوں پر پڑتا ہے۔ ڈایاسٹولک پریشر:  یہ وہ دباؤ ہے جو دل کے آرام کرنے کے دوران شریانوں پر پڑتا ہے۔ عام بلڈ پریشر 120/80 mmHg سے کم ہوتا ہے۔ اگر یہ 130/80 mmHg یا اس سے زیادہ ہو، تو اسے ہائی بلڈ پریشر سمجھا جاتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کی علامات ہائی بلڈ پریشر کو "خاموش قاتل" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کی اکثر کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں۔ تاہم، کچھ لوگوں کو درج ذیل علامات محسوس ہو سکتی ہیں: سر درد چکر آنا سانس لینے میں دشوار...

بلڈ پریشر: وجوہات، علامات اور صحت مند غذائی تجاویز

تصویر
  بلڈ پریشر ایک عام صحت کا مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثر کرتا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر (ہائیپرٹینشن) اور لو بلڈ پریشر (ہائپوٹینشن) دونوں ہی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔ اگر بلڈ پریشر کو کنٹرول نہ کیا جائے تو یہ دل کے امراض، فالج، اور گردوں کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ اس آرٹیکل میں، ہم بلڈ پریشر کی وجوہات، علامات، اور اسے کنٹرول کرنے کے لیے غذائی تجاویز پر بات کریں گے۔ بلڈ پریشر کیا ہے؟ بلڈ پریشر خون کی شریانوں پر پڑنے والے دباؤ کو کہتے ہیں۔ یہ دباؤ دو اقسام کا ہوتا ہے: سسٹولک پریشر : دل کے دھڑکنے کے وقت خون کا دباؤ۔ ڈائیسٹولک پریشر : دل کے آرام کے وقت خون کا دباؤ۔ عام بلڈ پریشر 120/80 mmHg ہوتا ہے۔ اگر یہ 140/90 mmHg سے زیادہ ہو تو ہائی بلڈ پریشر اور اگر 90/60 mmHg سے کم ہو تو لو بلڈ پریشر کہلاتا ہے۔ بلڈ پریشر کی وجوہات غذائی عادات : نمک، چکنائی، اور پروسیسڈ فوڈ کا زیادہ استعمال۔ موٹاپا : وزن کا زیادہ ہونا بلڈ پریشر بڑھاتا ہے۔ تمباکو نوشی : سگریٹ نوشی شریانوں کو تنگ کرتی ہے۔ ذہنی تناؤ : تناؤ بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔ جینیاتی عوامل : خاندانی تاریخ بھی بلڈ پریشر کا سبب ...